اسلامی نظریاتی کونسل نے سپریم کورٹ کے بغیر اجازت دوسری شادی پر پہلی بیوی کو نکاح ختم کرنے کا حق دینے کے فیصلے کو شریعت کے خلاف قرار دیا ہے۔
گزشتہ دنوں سپریم کورٹ نے بغیر اجازت دوسری شادی کرنے پر پہلی بیوی کو نکاح ختم کرنے کا حق دینے کا فیصلہ کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ اجازت کے بغیر شوہر کی دوسری شادی کی صورت میں پہلی بیوی نکاح کا معاہدہ ختم کر سکتی ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل نے عدالت عظمٰی کے اس فیصلے کو شریعت کے برعکس قرار دیتے ہوئے کہا کہ مرد کے دوسرے، تیسرے یا چوتھے نکاح پر شریعت میں کوئی پابندی نہیں ہے۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل راغب نعیمی نے کہا کہ شوہر کی بغیر اجازت دوسری شادی کرنے پر پہلی بیوی کو نکاح ختم کرنے کا حق دینا غیر شرعی ہے، اور آئین کے مطابق کوئی بھی قانون قرآن و سنت کے متصادم نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کیا جاتا ہے، لیکن اس پر شریعت کی روشنی میں رائے دینا ہمارا حق ہے۔ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ قانون کے مطابق تو ہو سکتا ہے، مگر شریعت کے خلاف ہے۔
راغب نعیمی نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل اگلے اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو اپنے ایجنڈے پر لائے گی۔
یہ فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 18 صفحات پر مشتمل 23 اکتوبر کو جاری کیا تھا۔