اسلام آباد میں سنگ جانی ٹول پلازہ پر قیدیوں کی وینز پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق، 82 ملزمان کو ڈی چوک احتجاج کے بعد عدالت میں پیشی کے بعد اٹک جیل منتقل کیا جا رہا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ اس حملے میں پی ٹی آئی کے تین ایم پی ایز سمیت متعدد قیدی فرار ہوگئے۔ وین میں ایم پی اے انور زیب، لیاقت، یاسر قریشی اور کچھ گرفتار سرکاری ملازمین و پولیس اہلکار بھی موجود تھے۔
پولیس کے مطابق، جب قیدیوں کی وین سنگ جانی ٹول پلازہ پر پہنچی تو پہلے سے موجود حملہ آوروں نے فائرنگ شروع کردی اور وین کے ٹائرز کو بھی نقصان پہنچایا۔ اس حملے میں متعدد پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے، جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس نے فرار ہونے والے کئی ملزمان کو دوبارہ گرفتار کر لیا ہے، جن میں ایک ایم پی اے کا بیٹا بھی شامل ہے۔
دوسری جانب، آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نےمیڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ تین قیدی وینز میں 82 ملزمان موجود تھے۔ حملہ آوروں نے قیدیوں کی وین پر حملہ کیا، جس کے بعد کچھ قیدی فرار ہوئے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تمام فرار ہونے والے قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے اور انہیں اسلام آباد منتقل کیا جا رہا ہے۔ حملے میں شامل 18 سے 20 افراد میں ایک ایم پی اے کا بیٹا بھی شامل ہے۔ پولیس نے چار حملہ آوروں کو بھی حراست میں لیا، جن میں ایک پولیس اہلکار اور دیگر ملزمان شامل ہیں۔