کراچی: سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان کا کہنا ہے کہ غیر حکیمانہ انداز میں طاقت کا استعمال فرعونیت ہے ۔ حکومت کے با اختیار لوگ جب جھوٹ بولیں تو مناسب نہیں ہے ۔
کراچی ایئر پورٹ پر میڈیا نمائندو ں سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ ہم اپنے طور پر پیغام دے رہے تھے ۔ ہفتہ کے روز حکومت سے رابطہ ہوا ۔حکومتی رابطے کے بعد مولانا بشیر فاروقی میرے ہمراہ اسلام آباد گئے ۔ہمارا مطالبہ تھا کے مزاکرات کے لئے مجاز اور سنجیدہ حکومتی نمائندوں پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے ۔
مفتی منیب الرحمان نے کہاکہ اللہ پاک فرماتا ہے عہد کی پابندی کی جائے ۔بات کر کے جھوٹ بولا جائے یہ منافقت ہے۔ہمارے مزاکرات حکمت اور دانش مندی کی فتح ہے۔ مذاکرات میں کیا طے ہوا ہے وہ ہمارے عمل سے سب کو معلوم ہو جائے گا۔
سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کا کہنا تھا کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کی نگاہ موجودہ صورتحال پر تھی ۔مذاکرات کے لئے ہم گئے تھے تاہم ہمارا کوئی ذاتی اور سیاسی ایجنڈا نہیں تھا ۔ تحریک لبیک پاکستان کی قیادت سے بات کی ۔ ٹی ایل پی کے ساتھ ماضی میں دھوکہ دیا گیا ۔جو لوگ ٹی وی پر بیٹھ کر حکومتی رٹ کی دھمکیاں دے رہے تھے وہ نادان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جن کا نعرہ غلامی رسول میں موت بھی قبول ہے ان کو حکومتی دھمکیوں سے ڈرایا نہیں جا سکتا ہے ۔ لبرل جو کہتے ہیں کہ رٹ آف دی گورنمنٹ کہاں گئیں ۔ہم نے ملک کے مفاد میں اپنی دینی جدو جہد کو داؤپر لگایا تاہم معاملات طے پا گئے ہیں ۔ ہم تکبر میں مبتلا نہیں ہیں ۔پوری قوم سے اپیل کرتا یوں وہ اپنے گھروں میں دو نفک شکرانے کے ادا کریں۔