سابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ برطانیہ کی قدیم ترین قانونی درسگاہ مڈل ٹیمپل میں اپنے اعزاز میں ہونے والی تقریب میں شرکت کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔
قاضی فائز عیسیٰ کو یہ خاص اعزاز حاصل ہوا ہے کہ وہ پاکستان کے پہلے فرد ہیں جنہیں مڈل ٹیمپل میں بینچر کے طور پر منتخب کیا گیا۔
انہیں اس سال مئی میں اس تقریب کی دعوت دی گئی تھی۔ قاضی فائز عیسیٰ نے اسی معزز ادارے سے قانون کی تعلیم حاصل کی، اور ان کے والد قاضی عیسیٰ بھی اسی جگہ کے گریجویٹ ہیں۔
انہوں نے مڈل ٹیمپل کی انتظامیہ کو آگاہ کیا کہ وہ 25 اکتوبر کو اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد ہی شرکت کر سکتے ہیں، جس پر ان کے اعزاز میں تقریب کی تاریخ 29 اکتوبر مقرر کی گئی۔
مڈل ٹیمپل (Middle Temple) لندن کے چار تاریخی اور معتبر قانونی اداروں میں سے ایک ہے، جنہیں Inns of Court کہتے ہیں۔ یہاں قانون کے طلبہ کی تربیت کی جاتی ہے اور وکالت کے لیے لائسنس فراہم کیے جاتے ہیں۔
مڈل ٹیمپل کی بنیاد 14ویں صدی میں رکھی گئی تھی اور یہ برطانوی قانونی نظام کا ایک اہم مرکز رہی ہے۔
یہ ادارہ وکلا کو بار میں شامل ہونے کے لیے تربیت اور لائسنس فراہم کرتا ہے۔ اس کے ممبران میں کئی مشہور قانونی شخصیات شامل ہیں، جیسے سر تھامس مور، ایڈمنڈ برک، اور مہاتما گاندھی۔
مڈل ٹیمپل کا تعلیمی نظام بہت سخت اور اعلیٰ معیار کا ہوتا ہے۔ یہ طلبہ کو قانونی مہارتوں کے ساتھ ساتھ عدالتی معاملات کی عملی تربیت بھی دیتا ہے تاکہ وہ پیشہ ورانہ دنیا میں کامیاب ہو سکیں۔