محمد رضوان ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کےکپتان مقرر

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کو ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان مقرر کر دیا ہے۔

چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے لاہور میں ایک پریس کانفرنس میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان اور نائب کپتان کے ناموں کا اعلان کیا۔

محسن نقوی نے بتایا کہ محمد رضوان کو دونوں فارمیٹس کا کپتان بنایا گیا ہے، جبکہ سلمان علی آغا کو نائب کپتان مقرر کیا گیا ہے۔

چیئرمین نے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ پر سلیکشن کمیٹی نے بڑی محنت کی ہے۔ آخری دو ٹیسٹ کے دوران سلیکشن کمیٹی نے مسلسل کام کیا، اور جیت میں ان کا بڑا کردار ہے، میں ان کی تعریف کروں گا۔

بابر اعظم کے حوالے سے محسن نقوی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ بابر اعظم فارم میں واپس آئیں، وہ پاکستان کا ایک قیمتی اثاثہ ہیں۔ بابر نے مجھ سے رابطہ کر کے کہا کہ وہ کپتانی نہیں کرنا چاہتے اور گیم پر فوکس کرنا چاہتے ہیں۔

فخر زمان کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر محسن نقوی نے کہا کہ فخر زمان کے ٹوئٹ کا معاملہ ہے، لیکن اصل مسئلہ فٹنس کا ہے۔ فخر کے شوکاز نوٹس کا بھی معاملہ ہے۔ عاقب جاوید کے حوالے سے کہا کہ اگر انہیں پہلے لایا جاتا تو نتائج مختلف ہو سکتے تھے۔ اللہ کی طرف سے رزلٹ آنے کی بات ہے، میں ہمیشہ دعا کرتا ہوں کہ وہ کامیاب ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہار کا کریڈٹ میں لوں گا، جب ہم مل کر جیتیں گے تو یہ سب کا کریڈٹ ہے۔ بس یہ کہوں گا کہ لڑ کر ہاریں۔

اس موقع پر سلیکشن کمیٹی کے کنوینر عاقب جاوید نے کہا کہ وائٹ بال ٹیم کے لیے نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینا ضروری ہے، جو منتخب نہیں ہوئے ان کا یہ مطلب نہیں کہ وہ مستقبل میں شامل نہیں ہو سکتے۔

عاقب جاوید نے مزید کہا کہ ہمیں پچز کی صورت حال کے بارے میں سیکھنا ہے، مگر اگر معلومات ہوں اور محنت کی جائے تو ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے۔ ہوم ایڈوانٹیج کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیےاور یہ کوئی خاص بات نہیں ہے، انگلینڈ کو بھی اتنا ہی موقع تھا جتنا ک ہمیں، لیکن ہم نے ہوم کنڈیشنز میں کھیلنے کا تجربہ حاصل کیا ہے۔

محمد رضوان نے کہا کہ چیمپیئنز کپ میں نوجوان کھلاڑیوں کی قابلیت واضح ہوئی ہے۔ ہماری ترجیح نوجوان کھلاڑیوں کو بین الاقوامی معیار تک لانا ہے اور اس کے لیے تجربہ کار کھلاڑیوں کا بھی ہونا ضروری ہے۔ ہمارا طویل مدتی مقصد ایک اچھا کمبی نیشن بنانا ہے۔

محمد رضوان نے یہ بھی کہا کہ وائٹ بال کرکٹ میں فٹنس پر توجہ دینا ضروری ہے۔ میں پورے پاکستان کی ٹیم کا حصہ ہوں اور ٹیم میں 15 کپتان ہیں۔ گروپ بندی کا الزام ہمیشہ باہر سے آتا ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More