پنڈی ٹیسٹ میں پاکستانی اسپنرز کی شاندار بولنگ کی بدولت انگلینڈ کی ٹیم دوسری اننگز میں 112 رنز پر آؤٹ ہو گئی اور پاکستان کو جیت کے لیے 36 رنز کا ہدف ملا جو پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر پورا کر لیا۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ کی جانب سے دیے گئے 36 رنز کے ہدف کے تعاقب میں اننگز پاکستان صائم ایوب اور عبد اللہ شفیق نے کیا لیکن 14 کے مجموعی اسکور پر صائم ایوب جیک لیچ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے، انہوں نے 8 رنز اسکور کیے تھے۔
صائم کے آؤٹ ہونے کے بعد شان مسعود وکٹ پر آئے اور آتے ساتھ ہی 3 گیندوں پر 3 چوکے لگا دیے اور پھر قومی ٹیم کے کپتان نے چھکا لگا کر وننگ شارٹ کھیلا، انہوں نے 6 گیندوں پر 4 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 23 رنز بنائے۔
سعود شکیل کو پہلی اننگز میں شاندار سنچری پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ ساجد خان کو شاندار بولنگ پر سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
نعمان علی نے سیریز میں 20 اور ساجد خان نے 19 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، دونوں نے تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے دو میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔
پاکستان کی ساڑھے 3 سال بعد ہوم سیریز میں پہلی کامیابی
پاکستان تقریباً ساڑھے 3 سال بعد اپنی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز جیتنے میں کامیاب ہوا، پاکستان نے آخری ہوم ٹیسٹ سیریز جنوری 2021 میں جنوبی افریقا کے خلاف جیتی تھی۔
پاکستان کو 2022 میں آسٹریلیا، انگلینڈ اور 2024 میں بنگلادیش سے گھر میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔