کیلیفورنیا: ٹیسلا اور اسپیس ایکس کمپنیوں کے سربراہ ایلون مسک نے صارفین کی بات مان کر ٹیسلا کمپنی کے 5 بلین ڈالر سے زائد کے شیئرز فروخت کر دئیے۔
ایلون مسک نے گزشتہ ہفتے ٹوئٹر پر کرائے گئے ایک سروے کے نتیجے میں یہ شیئرز فروخت کیے۔ انہوں نے اپنے فالوورز سے سوال پوچھا تھا کہ کیا ان کو ٹیکس کی ادائیگی کے لیے ٹیسلا کے دس فیصد شیئرز فروخت کرنے چاہئیں۔ ایلون مسک کے ٹوئٹر پر پول پوسٹ کرنے کے بعد لاکھوں افراد نے اس کا جواب دیا۔ تقریباً 57 فیصد فالوورز کا کہنا تھا کہ ایلون مسک کو شیئرز فروخت کر کے ٹیکس ادا کرنا چاہیے۔
Much is made lately of unrealized gains being a means of tax avoidance, so I propose selling 10% of my Tesla stock.
— Elon Musk (@elonmusk) November 6, 2021
Do you support this?
امریکی سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کے پاس جمع کرائی گئی دستاویزات میں دنیا کے امیر ترین شخص نے اپنی کمپنی کے نو لاکھ 30 ہزار سے زائد شیئرز فروخت کیے ہیں۔ مزید برآں ایلون مسک کی ایک ٹوئٹ سے کمپنی کو دو دن میں 50 بلین ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔
ٹیسلا کمپنی کے حصص کی قیمت میں 16 فیصد کی کمی کے بعد ایلون مسک کی دولت تقریباً 212 بلین پاؤنڈ تک گر گئی تھی۔ ایلون مسک امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ٹیسلا کے اکثریتی شیئرز کے مالک ہیں۔ گزشتہ سال جون میں انہیں کمپنی شیئرز کی قیمت بڑھنے سے کافی فائدہ ہوا تھا۔