اسلام آباد: رانا تنویر کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں رانا تنویر نے چیئرمین نیب کی خدمات کو کھلے دل سے سراہا۔
چیئرمین نیب نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں بریفنگ دی کہ نیب نےایک لاکھ 77 ہزارس ے زائد سوسائٹیزکےمتاثرین کورقوم دیں، متاثرین کو 25 ارب روپےکی ادائیگیاں کی گئیں، نیب نےمجموعی طور پر 820 ارب روپے ریکور کئے ، موجودہ چیئرمین کےدورمیں 587ارب روپے ریکور کئےگئے ہیں۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ اپنےدورمیں ایک روپیہ ادھرسےاُدھرنہیں ہونےدیا،آڈیٹرجنرل نےنیب ریکوریوں کامکمل آڈٹ کیا، ایک ایک پائی کاحساب رکھاہے،آپ حساب لےسکتےہیں، نیب نے 500 ارب روپے براہ راست ریکورکیے، 198 ارب روپےبینک لون ڈیفالٹرسےوصول کیے، جبکہ 45 ارب روپےعدالتی جرمانےکی مدمیں وصول کیے۔
چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین نے نیب کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب نےاچھاکام کیالیکن ابھی بہت کام کرنیوالےہیں، عمران خان دورمیں گندم اورادویات اسکینڈل پرنیب نےکچھ نہیں کیا، آرایل این جی میں تاخیرسے 20ارب کانقصان ہوا، نیب نےآرایل این جی کی تاخیرپرکوئی تحقیقات نہیں کیں۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ راولپنڈی کی ایک سوسائٹی سےڈھائی ارب روپے متاثرین کودلوائے، میرےدورمیں نیب نےاچھےکام کیے،ان کی تعریف ہونی چاہئے ۔رانا تنویر حسین نے جواب دیا کہ اپ کی تعریف ہی کی ہے اور آپ کیا چاہتے ہیں کہ آپ کی تنخواہیں بڑھادیں؟۔