عمران خان نے جو کچھ ملک کے ساتھ کیا اس کے گہرے اثرات مرتب ہوں گے، مریم نواز

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان نے جو کچھ ملک کے ساتھ کیا اس کے گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔ عمران خان مخالفین کے لیے نہیں بلکہ ملک کے لیے خطرناک ہیں۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیانات حقائق پر مبنی تھے جو کبھی نہیں بدلتے جبکہ ایک شخص پاکستان میں فتنہ اور تباہی کی وجہ ہے جو پاکستان کی دشمن طاقتوں سے فنڈنگ لیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو سوسائٹی کو تباہ کرنے کے لیے ڈالر دے کر تیار کیا گیا اور عمران خان نے جو کچھ ملک کے ساتھ کیا اس کے گہرے اثرات ہوں گے۔ حکومت عمران خان کی بات نہ سنے یہ پاکستان کی تباہی ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ عمران خان جب اقتدار میں تھے تو سپہ سالار کی تعریفیں ہو رہی تھیں، خاتون جج کو دھمکی دی جاتی ہے لیکن پھر انجانے میں اسی شخص کو مضبوط کیا جاتا ہے۔ عمران خان نااہلی سے بچنے کے لیے معافی مانگ لیں ایسا نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ چاہیے تو پنجاب اسمبلی توڑیں اور انتخابات میں چلے جائیں جبکہ جتھے لا کر اور دباؤ ڈال کر الیکشن کی بات منوانے کی کوشش کو ناکام بنایا جائے۔ عمران خان اسٹیک ہولڈر نہیں ہیں ان کو تو لانچ کیا گیا ہے۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ ملک پر آفت آئی اور سیلاب زدگان کے لیے حکومت کوشش کر رہی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی کسی صوبے میں حکومت نہیں لیکن وہ پھر بھی ہر جگہ جا رہے ہیں۔ اہم عہدے پر تقرری سے متعلق کوئی بات کرنا قبل از وقت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ قانون سب کے لیے ایک ہے یہ سن سن کر کان پک گئے ہیں، طلال چودہدری اور نہال ہاشمی نے معافی مانگی پھر بھی انہیں سزا سنائی گئی۔ مذہب کو سیاست میں استعمال نہیں ہونا چاہیے اور ذاتی مقاصد کے لیے مذہب کا استعمال مناسب بات نہیں۔عمران خان لوگوں کو للکارتے ہیں، غلط بیانی کرتے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ مذہبی انتشار پھیلانے والے آج ہم پر الزام لگا رہے ہیں جبکہ احسن اقبال عمران خان کے پھیلائے مذہبی انتشار کا شکار ہوئے انہیں گولی لگی۔ عمران خان کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ان سے ملک کو خطرہ ہے مخالفین کو نہیں۔ ماضی میں امریکہ کے خلاف بیانات دینے والے نے آج ان کے لیے ریڈ کارپٹ بچھا کر رکھا ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More