اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ میری نیوٹرل والی بات کا غلط مطلب لیا گیا، نیوٹرل والی بات اچھائی کا حکم دینے اور برائے سے روکنے کے تناظر میں کی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے سپریم کورٹ کے بیٹ رپورٹرز کی خصوصی ملاقات ہوئی ہے۔ ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ فوج کو غلط تنقید کا نشانہ بنایا جاتاہے ، سیاست کیلئے فوج کو بدنام نہ کیا جائے ، فوج کے ساتھ آج بھی تعلقات اچھے ہیں ، پاکستان آج فوج کی وجہ سے ہی بچا ہواہے۔
انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار سے ملاقات ہو چکی ہے، ان سے میری 50 سالہ پرانی دوستی ہے، ووٹنگ سے ایک دن پہلے میرا کارڈ سامنے آ ئے گا، اپوزیشن کی سیاست ختم ہونے جارہی ہے، ووٹنگ سے ایک دن پہلے اپوزیشن کو سرپرائز ملے گا۔ اپوزیشن اپنے سارے کارڈز شو کر چکی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی صورت میں استعفیٰ نہیں دوں گا، کیا چوروں کے دباﺅ پر استعفیٰ دوں ، کسی کی غلط فہمی ہو سکتی ہے کہ گھر بیٹھ جاﺅں گا ، ابھی تو لڑائی شروع ہوئی ہے ، ہار ماننے والا نہیں ہوں ، ، شہبازشریف جیسے بڑے مجرم کے ساتھ کیوں بیٹھوں میں، اتحادی 27 تاریخ کے جلسے کے بعد حکومت کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کریں گے، تحریک انصاف کی مقبولیت میں حالیہ دنوں میں بے پناہ اضافہ ہواہے۔ عمران خان کا کہناتھا کہ فضل الرحمان سیاست کا بارہواں کھلاڑی ہے۔