لندن: حکومت پاکستان نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو پاسپورٹ جاری کر دیا۔
سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاسپورٹ ملنے کے بعد پاکستان واپسی کے حوالے سے فیصلہ کروں گا اور پاکستانی حکام نے پاسپورٹ کے جاری ہونے سے متعلق آگاہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی انتقام کے لیے مجھ پر بےبنیاد مقدمات قائم کیے گئے تھے اور میں حلفاً کہتا ہوں کہ کبھی ٹیکس چھپایا اور نہ ریٹرن تاخیر سے فائل کیا۔
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پاسپورٹ کے لیے لندن سفارتخانے میں اپنے دستاویزت جمع کروائے تھے۔ اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کو پاسپورٹ جاری کیا گیا۔ نواز شریف کو جاری کیے گئے پاسپورٹ کی مدت 10 سال ہے، نواز شریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری نہیں کیا گیا بلکہ عام پاسپورٹ جاری کیا گیا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی سینیٹ کی رکنیت عبوری طور پر معطل کردی تھی۔ اسحٰق ڈار 3 مارچ 2018 کو ہونے والے سینیٹ الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے کامیاب ہوئے تھے تاہم انہوں نے حلف نہیں اٹھایا تھا۔
اسحاق ڈار کی اہلیت سے متعلق کیس میں مؤقف ہے کہ ایک مفرور شخص انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتا۔ بعد ازاں لیکشن کمیشن آف پاکستان نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سینیٹ کی رکنیت بحال کر دی تھی۔