وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد جمع کرا دی گئی

اسلام آباد:اپوزیشن ارکان نے وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں تحریکِ عدم اعتماد جمع کرا دی۔اپوزیشن ارکان نے تحریکِ عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ تحریکِ عدم اعتماد پر ن لیگ، پیپلز پارٹی، اے این پی سمیت 86 اراکین کے دستخط ہیں۔تحریکِ عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے اسٹاف نے وصول کی۔قواعد کے مطابق اسپیکر تحریکِ عدم اعتماد پر کم از کم 3 دن کے بعد اور 7 دن سے پہلے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے پابند ہیں۔

آئین کے تحت تحریک عدم اعتماد پر کارروائی آئین کے آرٹیکل 95 اور 95 اے میں وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کارروائی کا طریقہ کار واضح کیا گیا ہے، آئین کے تحت سپیکر قومی اسمبلی کو وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر سات روز میں کارروائی مکمل کرنی ہوگی۔

تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے 3 روز تک ایوان میں اس پر رائے شماری نہیں ہوسکتی، اسپیکر کو اگلے 4 روز میں اس پرقوائد کے مطابق کارروائی عمل میں لانی ہوگی۔

وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے سے پہلے اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن جمع کرائی۔اس موقع پر پیپلز پارٹی کے نوید قمر اور شازیہ مری ، مسلم لیگ (ن) کی مریم اورنگزیب اور دیگر نے جمع کرائی۔اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس حکومت گرانے کے لیے ارکان کی مطلوبہ تعداد پوری ہے، ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے 197 سے 202 ارکان قومی اسمبلی کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے۔

دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر پارلیمنٹ ہاؤس سے روانہ ہو گئے۔اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صورتِ حال کو باغور دیکھ رہے ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More