اسلام آباد : وفاقی وزیر فواد چوہدری اور معاون خصوصی برائے اطلاعات فرخ حبیب پر مشتمل حکومتی کمیٹی کی چوہدری برادران سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
اپوزیشن کے تحریک عدم اعتماد لانے کے اعلان کے بعد شہرِ اقتدار کا پارہ ہر گزرتے دن کے ساتھ ہائی ہوتا چلا جارہا ہے۔ اپوزیشن کے حکومتی اراکین اور اتحادی جماعتوں سے رابطوں اور ملاقاتوں کے بعد حکومت نے بھی پھرتیاں دکھانے شروع کردی ہیں۔
اسلام آباد میں ہونے والی حکومتی کمیٹی سے ملاقات میں ق لیگ کی جانب سے پرویز الٰہی اور مونس الٰہی شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق چوہدری شجاعت گھر پر موجود ہونے کے باوجود ملاقات میں شریک نہیں ہوئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں دونوں جانب سے ایک دوسرے سے شکوے شکایات کیے جاتے رہے۔ حکومتی کمیٹی نے چوہدری برادران کی اپوزیشن قیادت سے ملاقاتوں پر شکوہ کیا تو چوہدری برادران نے جواباً شکوہ کیا کہ اپوزیشن نے ہمیں وزارت اعلیٰ آفر کی تو آپ کیوں نہیں دیتے ؟ جس پر فواد چوہدری نے کہا کہ اس پر ہمارے اراکین رضامند نہیں ہیں۔ تاہم اگر ق لیگ پی ٹی آئی میں ضم ہوجائے تو ہمیں آپ کے وزیراعلٰی بننے پر کوئی اعتراض نہیں۔
ذرائع کے مطابق فواد چوہدری نے یہ فارمولا بھی پیش کیا کہ ایسا وزیراعلٰی لایا جائے جس پر ق لیگ اور ترین گروپ دونوں متفق ہوں۔ چوہدری برادران نے حتمی جواب کیلئے اتوار تک کا وقت مانگ لیا ہے۔ اتوار کے روز مونس الٰہی بنی گالا میں عمران خان سے ملاقات کریں گے۔
اطلاعات کے مطابق نئے وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے میاں اسلم اقبال کا نام بھی زیر غور ہے۔