اسلام آباد: پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کے درمیان مذاکرات تاحال بے نتیجہ رہے ہیں۔ایم کیو ایم نے ق لیگ کے فیصلہ کے بعد رویہ میں مزید سختی پیدا کرلی جبکہ مطالبات کی فہرست میں بھی مزید اضافہ کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی ایم کیو ایم طویل مذاکرات تاحال بے نتیجہ رہے ۔ دونوں جماعتوں کے درمیان مذاکرات صبح 4بجےتک جاری رہے۔ایم کیو ایم نے ق لیگ کے فیصلہ کے بعد رویہ میں مزید سختی پیدا کرتے ہوئے مطالبات کی موجودہ فہرست میں بھی مزید اضافہ کر دیا ہے ۔
ایم کیو ایم ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم نے سندھ کے ساتھ ساتھ مرکز میں بھی مزید وزارتیں مانگ لی ہیں ۔ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے پہلے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ واپس لیا جائے۔ موجودہ بلدیاتی ایکٹ واپس لے کر نیا بل اسمبلی سے منظور کرایا جائے۔
ذرائع کے مطابق سندھ میں گورنر اور کراچی حیدرآباد کے بلدیاتی ایڈمنسٹریٹرز کے علاوہ بھی بہت کچھ مانگا گیا ہے ۔ ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی کی تجویز پر سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم جمع کرانے سے بھی معذرت کی۔