اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سیاسی صورتحال پر لیے گئے از خود نوٹس کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔ حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ صدر اور وزیر اعظم کا جاری کردہ کوئی بھی حکم سپریم کورٹ سے مشروط ہوگا۔
سپریم کورٹ نے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کیلئے سب سے اہم بات ملک میں امن و امان قائم کرنا ہے۔ سیکریٹری داخلہ اور دفاع ملک بھر میں امن و امان قائم کرنے کیلئے کیے گئے اقدامات کی رپورٹ جمع کرائیں۔
چیف جسٹس کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے بہت سے ججز نے صبح چیف جسٹس سے ملاقات کی اور آئینی صورتحال پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ مشاورت کے بعد آئین کے آرٹیکل 184 تین کے تحت نوٹس لینے کافیصلہ کیا گیا۔
حکم نامے کے مطابق عدالت جائزہ لے گی کیا ڈپٹی اسپیکر کے اقدام کو آرٹیکل 69 کے تحت تحفظ حاصل ہے؟ عدالت کیلئے تشویش ناک بات ملک میں امن و امان کو برقرار رکھنا ہے۔ قومی اسمبلی میں تمام سیاسی جماعتوں اور سیاسی قوتوں کو حکم دیا جاتا ہے وہ امن و امان برقرار رکھیں۔ کوئی ریاستی ادارہ اور اہلکار کسی غیر آئینی اقدام سے گریز کریں۔
سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ بظاہر مراسلے کے معاملے پر کوئی سماعت ہوئی نہ کوئی تحقیقات کا ریکارڈ سامنے آیا۔