پشاور: ملک بھر کی طرح پشاور اور اس کے مضافات کے عوام بھی سردی کی آمد کے ساتھ ہی گیس کی لوڈ شیڈنگ کے باعث شدید عذاب سے دوچار ہو گئے ہیں۔ گرمیوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے بعد سردیوں میں گیس کی لوڈ شیڈنگ نےشہریوں کا جینا حرام کردیا۔
ملک کے دوسرے حصوں کی طرح پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے عوام کو گیس کی لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کا سامنا ہے۔ قیامت خیز گرمیوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا عذاب جھیلنے والے عوام سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی گیس کی بندش اور پریشر کی کمی سے دوچار ہوگئے۔
گیس کی بندش سے جہاں گھریلو صارفین عذاب میں مبتلا نظر آتے ہیں تو وہیں تجارتی مراکز بھی اس بنیادی ضرورت کے ناپید ہونے کے باعث پریشان دکھائی دیتے ہیں مگر حکومت کی جانب سے ہر سال بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے دعوے صرف دعوے بن کر رہ گئے ہیں۔ گ
یس کی لوڈ شیڈنگ اور کم پریشر نے عوام کو بھوکا رہنے پر مجبور کردیا۔ دوسری جانب اسلام آباد میں بھی گیس کی لوڈ شیڈنگ اور قلت کے باعث گھر پر 2وقت کا کھانا بنانا بھی مشکل ہوگیا ہے۔ ملک کے مختلف شہروں میں گیس غیر اعلانیہ طور پر بند یا کم ہونے لگی جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ گیس کی لوڈشیڈنگ سے گھریلو صارفین کے علاوہ ہوٹل مالکان کا کاروبار بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔
اسی طرح ملتان میں بھی گھریلو خواتین گیس نا ہونے کی وجہ سے ایل پی جی سلنڈرز کے استعمال پر مجبور ہیں۔۔ خواتین کا کہنا ہے کہ ایل پی جی کے ریٹ بھی بڑھ چکے ہیں ابھی سردیوں کا آغاز ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے دن میں 3 ٹائم گیس فراہمی کا جو اعلان کیا گیا ہے ان 3 ٹائم بھی گیس مل جائے تو غنیمت ہوگی۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سی این جی پمپس کو گیس فراہمی بند کرکے گھریلو صارفین کو گیس فراہم کی جائے۔