حکومت کا ملک میں ہنگامی بنیادوں پر زرعی اصلاحات کے نفاذ کا فیصلہ۔ زرعی اصلاحات کیلئے مختلف شعبوں کی آٹھ سب کمیٹیوں نے وزیراعظم کو سفارشات پیش کردیں۔ سفارشات میں قلیل، وسط اور طویل مدتی جامع منصوبہ بندی شامل ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک میں زرعی شعبے کی اصلاحات پر اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ترجیحی بنیادوں پر کسانوں کو ضروری سہولیات فراہم کرے گی، کسانوں کو کم لاگت پر بروقت معیاری بیج، کھاد کی فراہمی یقینی بنائے گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کسانوں کو جدید مشینری اور قرضوں میں سہولت کی فراہمی یقینی بنائے گی اور گندم و زرعی اجناس کو ذخیرہ کرنے کیلئے سائیلوز کی تعمیر پر کام کرے گی۔اس موقع پر ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ گندم کی فصل کی بوائی سے پہلے پیداوار میں فی ایکڑ یقینی اضافے کے اقدامات اٹھائے جائیں اور یقینی بنایا جائے کہ زرعی ان پٹس پر حکومت کی طرف سے سبسڈی کسانوں تک پہنچے۔اس کے علاوہ زرعی منصوبہ بندی کے دوران موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو بھی ملحوظ خاطر رکھا جائے اور کسانوں کو زراعت کے بین الاقوامی سطح پر رائج جدید طریقہ کار سے روشناس کروانے کیلئے جامع آگاہی مہم چلائی جائے۔
اجلاس میں زرعی اصلاحات کیلئے مختلف شعبوں کی آٹھ سب کمیٹیوں کی وزیرِ اعظم کو سفارشات پیش کی گئیں جس پر وزیرِ اعظم نے تمام متعلقہ وزارتوں کو ان سفارشات میں سے آئندہ فصل کیلئے ہنگامی بنیادوں پر زرعی اصلاحاتی پلان مرتب کرنے کی ہدایت جاری کردی ہیں۔