پاکستان کی پہچان بننے والی کم عمر ترین مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل ارفع کریم رندھاوا کا آج ستائسواں یوم پیدائش منایا جارہا ہے۔ ارفع کریم کو اعلیٰ کارکردگی پر ملکی و بین الاقوامی سطح پر کئی ایوارڈز سے نوازا گیا۔ ارفع کریم رندھاوا نے کمسنی میں ہی کئی معرکے سر انجام دیئے۔
دو فروری انیس سو پچانوے کو فیصل آباد میں ایک ننھی سی کلی کھلی جس کا نام ارفع کریم رندھاوا رکھا گیا۔ ارفع کریم نے صرف نو سال جو بچوں کے کھیلنے کودنے کے دن ہوتے ہیں کی عمر میں مائیکروسافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل کی سند حاصل کر کے دنیا بھر میں پاکستانیوں کا سرفخر سے ہمیشہ کے لیے بلند کردیا۔
اس عظیم کامیابی پر دو ہزار پانچ میں مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے ارفع کریم کو مائیکرو سافٹ ہیڈ کوارٹر بلا کر خصوصی ملاقات میں انہیں سند سے نوازا۔ بچپن سے اپنی حیران کن صلاحیتوں سے سب کو گرویدہ بنا لینے والی ارفع کریم نے فاطمہ جناح گولڈ میڈل، سلام پاکستان یوتھ ایوارڈ اور صدارتی پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سمیت کئی اعزازات حاصل کرتے ہوئے والدین کا نام روشن کردیا۔
پاکستان کی سربلندی کے لیے اپنی خدمات پیش کرنا ننھی عرفہ کا مشن تھا لیکن صرف تیرہ سال کی عمر میں انہیں ذہنی پیچیدگی کا مرض لاحق ہوا اور اسی میں دل کا دورہ پڑنے سے وہ کومہ میں چلی گئیں۔ بل گیٹس نے ارفع کریم کو امریکہ لے جا کر علاج کروانے کی پیشکش بھی کی لیکن وہ سفر کے قابل نہ تھیں اور چودہ جنوری دو ہزار بارہ کو خالق حقیقی سے جاملیں ۔