آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کراچی پہنچ گئے جہاں انہیں سیلاب کی تباہ کاریوں اور سندھ،بلوچستان میں امدادی کاموں پر بریفنگ دی گئی۔
آرمی چیف کراچی پہنچے جہاں ان کو پاک فوج کے امدادی کاموں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف سندھ اور بلوچستان کے متاثرہ علاقوں میں امدادی آپریشنز میں مصروف جوانوں سے ملاقات بھی کریں گے۔
آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاک فوج صوبوں میں ریلیف کی کوششوں میں تعاون کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں جی ایچ کیو میں آرمی ایئر ڈیفنس کمانڈ ہیڈکوارٹرز میں آرمی فلڈ ریلیف سینٹر قائم کیا گیا ہے۔ فیلڈ فارمیشنز اور متعلقہ سرکاری محکمے سیلاب کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ فارمیشنز سول انتظامیہ کو مسلسل مطلوبہ مدد فراہم کر رہی ہیں۔ ملک بھر میں اب تک ہزاروں فوجیوں کو متاثرہ علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے جو ریلیف آپریشنز میں سرگرم ہیں، ان کے پاس 250 گاڑیوں، 50 کشتیاں موجود ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امدادی کاموں میں ہیلی کاپٹروں کو استعمال میں لایا جا رہا ہے، لسبیلہ، اُتھل، آواران، غذر، جنوبی پنجاب، راجن پور اور ڈی جی خان کے کوہ سلیمان کے دور دراز علاقوں میں امدادی اشیاء کی تقسیم میں مدد کے علاوہ بڑی تعداد میں پھنسے ہوئے افراد کو بھی نکالنے کا کام جاری ہے۔ لسبیلہ، جھل مگسی، راجن پور، ڈی جی خان، دادو اور غذر کے آفت زدہ علاقوں سے 40000 سے زائد شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ سندھ، بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کے 3 دن کے خشک راشن عطیہ کیا گیا جسے تقسیم کر دیا گیا۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پنجاب کے پی اور گلگت بلتستان، سندھ کے لیے 633 ٹن خشک راشن اور 492 ٹن خصوصی طور پر بلوچستان کے سیلاب متاثرین میں تقسیم کیا گیا۔ اس دوران آرمی ریلیف فنڈ بھی قائم کیا گیا ہے تاکہ عطیات اکٹھا کر کے مستحق افراد میں تقسیم کیا جا سکے۔ متاثرہ علاقوں میں 60 ریلیف کیمپ قائم کیے ہیں اور 11000 افراد کو طبی سہولیات دی ہیں، 14000 نان فوڈ آئٹمز اور 73000 فوڈ پیکٹ تقسیم کیے ہیں۔