اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف)کے رہنمامولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے اور رائے کا خیرمقدم کرتے ہیں ۔اپوزیشن سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرے گی تاہم دیکھنا ہے کہ حکومت عملدرآمد کرتی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا۔عدالت نے کہا ہے کہ تصادم سے بچنے کے لیے دونوں جلسوں کے درمیان فاصلہ ہو۔ہمارے جلسے ہمیشہ پرامن ہوتے ہیں تاہم سرکار بدمعاشی پر اتر آئے تو کیا کیا جاسکتا ہے؟۔ وزیراعظم اور وزرا ہر روز دھکمیاں دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چار سال سے گالم گلوچ اور دھمکی کے علاوہ ان کا کوئی کردار نہیں ۔کیا کوئی میگا پراجیکٹ ہوا یا سڑکوں کا جال بچھا؟ اب حکومت کو یقین ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی تحریک منطقی انجام تک پہنچنے والی ہے تو یہ دھمکیوں پر اتر آئے۔چار سال جمہوریت کو پامال کرکے آمریت اور دہشت گردی پر کام ہوا۔
مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا الیکشن کمیشن کے احکامات کی خلاف ورزی کرکے جلسے کئے جارہے ہیں۔24 مارچ سے روات، بہارہ کہو اور 26 نمبر چونگی پر استقبالیہ کیمپس قائم کردیے جائیں گےہم نے شاہرہ دستور پر جلسے کا اعلان کیا ہے اور جلسہ وہیں ہوگا ۔