اسلام آباد: نو ہزار پانچ سو ارب روپے سے زائد کا بجٹ آج پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ آئندہ مالی سال بجٹ خسارہ چار ہزار آٹھ سو ارب روپے تک پہنچنے کا تخیمنہ ۔قرضوں پر سود کی ادائیگیوں کے لیے تین ہزار نو سو ارب ۔ دفاع کے لیے پندرہ سو تئیس ارب اور وفاقی ترقیاتی بجٹ کے لیے آٹھ سو ارب روپے مختص کرنے کی سفارشات تیار کرلی گئیں۔ وفاقی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد تک اضافے کا امکان ہے۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل آج پارلیمنٹ میں خسارے کا بجٹ پیش کریں گے آئندہ مالی سال کے دوران حکومتی آمدن اور اخراجات میں چار ہزار آٹھ سو ارب روپے کا فرق ہوسکتا ہے وفاقی بجٹ کے حجم کا تخمینہ تقریبا نو ہزار پانچ سو ارب روپے سے زائد مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے جس میں وفاق کی مجموعی آمدن کا تخمینہ آٹھ ہزار آٹھ سو اکیاسی ارب روپے لگایا گیا ہے اس میں سے وفاق صوبوں کو چار ہزار دو سو ارب روپے منتقل کردے گا جس کے بعد وفاق کی خالص آمدن چار ہزار سات سو ارب روپے باقی بچے گی۔
آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں مجموعی اخراجات کا تخمینہ دس ہزار ارب روپے لگایا گیا ہے جاری اخراجات کے لیے نو ہزار پانچ سو ارب روپے اور ترقیاتی بجٹ کے لیے آٹھ سو ارب روپے مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔
آئندہ مالی سال مقامی قرضوں اور سود کی ادائیگیوں کے لیے تین ہزار نو سو ارب روپے اور غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کے لیے پانچ سو ارب روپے مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے پینشن کی ادائیگی کے لیے ساڑھے پانچ سو ارب روپے ، دفاع کے لیے پندرہ سو تئیس ارب روپے ، گرانٹس کے لیے پانچ سو اسی ارب روپے، حکومتی امور کو چلانے کے لیے پانچ سو ستائیس ارب اور سبسڈیز کی مد میں پانچ سو اسی ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔