Urdu
ابتک پاکستان پاکستان تازہ ترین

ڈپٹی اسپیکر نے اختیارات سے تجاوز کیا، عدالت کے ریمارکس

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں تحریک عدم اعتماد پر ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی۔سپریم کورٹ نے پیپلزپارٹی کی فل کورٹ بنانےکی استدعا مسترد کردی۔

سپریم کورٹ میں تحریک عدم اعتماد کے معاملے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی رولنگ پر سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے سماعت کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی اسٹیٹمنٹ دینا چاہتا ہے تو دیدے کیونکہ ہم درخواست گزاروں کو پہلے سننا چاہتے ہیں۔

تحریک انصاف کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ عمران خان نے مجھے عدالت کے روبرو یہ عرض کرنے کی اجازت دی ہے کہ ہم انتخابات کروانے کو تیار ہیں جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ ہمارے سامنے سیاسی باتیں نہ کریں۔ پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے سپریم کورٹ سے اس معاملے پر فل کورٹ بنچ بنانے کی استدعا کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وہ کون سے آئینی سوالات ہیں جن کی روشنی میں فل کورٹ بنچ بنانا ضروری ہے۔ آئینی سوال کو دیکھنا عدالت کا کام ہے۔ آپ اپنا کیس بتائیں کہ کیا ہے؟ ۔اگر آپ کو کسی پر عدم اعتماد ہے تو بتا دیں، ہم اٹھ جاتے ہیں۔

دورانِ سماعت فاروق نائیک نے دلائل دئیے کہ اسپیکرکو تحریک عدم اعتماد جمع ہونےکے 14روز میں اجلاس بلانا تھا۔ تحریک جمع ہونےکے بعد 20 تاریخ تک اسپیکر نے اجلاس نہ بلانےکی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آپ کا کیس تو اسپیکر کے اقدام سے متعلق ہے۔آپ بتائیں کے اسپیکر نے صحیح کیا یا غلط؟۔

جسٹس منیب نے ریمارکس دئیے کہ 100 ارکان اسمبلی ہیں، 25 کہتے ہیں تحریک پیش کی جائے جبکہ 50 حق میں نہیں تو کیا تحریک مسترد نہیں ہوجائے گی؟ ۔فاروق نائیک کاکہنا تھا کہ اکثریت کہےکہ تحریک پیش نہ ہو تو نہیں ہوسکتی۔ اسپیکر کے بجائے ہاؤس تحریک پیش ہونے کی اجازت دیتا ہے۔

چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے سوال کیا کہ تحریک عدم اعتماد پر ڈائریکٹ ووٹنگ کا دن کیسے دیا جا سکتا ہے؟ ۔رولز میں تو ووٹنگ سے پہلے بحث کرانا ضروری تھا۔رولز کے مطابق تین دن بحث ہونا تھی۔بحث کرائے بغیر ووٹنگ پر کیسے چلے گئے؟۔

فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں ڈپٹی اسپیکرکی رولنگ پڑھ کر سنائی جس پر جسٹس منیب اختر نےکہا کہ اسپیکر نے رولنگ کس رول کے تحت دی؟ ۔عدم اعتماد کی تحریک مسترد کرنے کی رولنگ کس رول کے تحت دی؟ ۔کیا ڈپٹی اسپیکررول 28 کے تحت اسپیکر کا اختیار استعمال کرتے ہوئے رولنگ دے سکتاہے؟ ۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ اسمبلی کے رولز 28 کے تحت اسپیکر ہی رولنگ دے سکتا ہے۔جسٹس منیب اختر کا کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کون سے رول کے تحت دی گئی؟۔بادی النظر میں ڈپٹی اسپیکر نے اسپیکر کا وہ اختیار استعمال کیا جو ڈپٹی اسپیکر کا اختیار نہیں تھا۔ کیا ڈپٹی اسپیکر رول 28 کے تحت رولنگ دے سکتا ہے یا صرف اسپیکر کا اختیار ہے؟۔ اسپیکرکےاختیارات مختلف ہیں توپھرسپریم کورٹ کےدائرہ کارکا سوال اٹھے گا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 69 میں اسپیکر کو کس حد تک آئینی تحفظ حاصل ہے؟ ۔آپ سے زیادہ ہم جلد فیصلہ کرنا چاہتے ہیں۔چیف جسٹس نے ججز سے مشاورت کر کے کارروائی کل تک ملتوی کر دی۔ عدالت اس پر کل پھر بارہ بجے سماعت کرے گی۔

Related posts

عمران خان 5 سال پورے کریں گے، شیخ رشید

Hassam alam

پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کے خلاف وائٹ پیپر جاری کردئیے

Hassaan Akif

لاہورکے شہریوں کو صحت کارڈ کی مکمل سہولیات فراہم کردی گئیں، فواد چوہدری

Rauf ansari

Leave a Comment