اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی میں مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن روک دیا۔ فیصلے کے مطابق صوبائی اسمبلی میں 5 مخصوص نشستوں پر نامزدگی ضمنی انتخابات کے بعد ہوگی۔ پاکستان تحریک انصاف نے ڈی سیٹ ہونیوالے 5 ارکان کی جگہ نئے ارکان نامزد کرنے کیلئے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا تھا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب اسمبلی میں 5 مخصوص نشستوں پر نامزدگی کا نوٹیفکیشن ضمنی انتخابات تک روک دیا۔۔ الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی میں 5 مخصوص نشستوں پر نامزدگی سے متعلق کیس پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن روکتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی سیٹ کئے گئے ارکان کی خالی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے بعد مخصوص نشستوں پر متناسب نمائندگی کے مطابق نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
پاکستان تحریک انصاف نے ڈی سیٹ ہونیوالے 5 ارکان کی جگہ نئے ارکان نامزد کرنے کیلئے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا تھا۔آج سماعت کے دوران اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے استدعا کی کہ اگر اسمبلی میں پارٹی کی نشستیں کم ہونگی تو مخصوص نشستیں بھی کم ہونگی، ضمنی الیکشن کے بعد مخصوص نشستوں پر ارکان کو نوٹیفائی کیا جائے۔ممبر نثار درانی نے ریمارکس دئے کہ کیسے ابھی سے فیصلہ کرسکتے ہیں کہ ضمنی انتخابات میں ایک ہی جماعت تمام نشستیں جیت کر آئے گی، ضمنی انتخابات میں وہ جماعت تمام نشستیں ہار جائے تو اس صورت میں مخصوص نشستوں پر تعینات ارکان کی کیا حیثیت ہوگی؟۔
آج فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا حمزہ شہباز کو بطور وزیر اعلی’ لٹکائے رکھنے کا ارادہ ہے۔ حمزہ شہباز اقلیتی وزیر اعلی’ ہیں جنہں اکثریت پر مسلط کیا گیا۔ پنجاب سمیت پاکستان میں آئینی بحران ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اس وقت قومی اسمبلی کی حالت مقبوضہ اسمبلی جیسی ہے، آپ کبھی مقبوضہ اسمبلی کا حصہ نہیں بنتے، میں نے اسمبلی سے استعفیٰ دینے کے فیصلے کودرست قرار دیا ہے۔