ملتان: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ انڈین میزائل سسٹم اگر اس قدر کمزور ھے تو پھر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ ایسا ملک ایٹمی ھتھیار رکھنے کے قابل ہے ؟ میرے نزدیک علیم خان اور جہانگیر ترین گروپ کی کوئی اھمیت نہیں ھے۔ روس اور یوکرین کے ایشو پر مذاکرات کے ذریعے معاملات حل ھونے چاہیئے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت سے میزائل معاملے پر جواب طلب کیا ہے۔ اگر اسے بھارتی موقف کے مطابق غلطی مان بھی لیا جائے تو بھی یہ نااہلی ہے۔ عالمی اداروں کو اسکا نوٹس لینا چاہئیے۔ بھارتی ہائی کمیشن سے جواب کے منتظر ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد سے کوئی پریشانی نہیں۔ بلے کے نشان پر منتخب ہونےو الے تمام اراکین آئینی قانونی اور اخلاقی طور پر پارٹی پالیسی کے پابند ہیں۔
یوکرین اور روس تنازعے پر سوال کے جواب میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے یوکرین کی انسانی بنیادوں پر مدد کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان سمجھتا ہے جنگیں سمائل کا حل نہیں ہوتیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 23 مارچ کو عالم اسلام کی تمام قوتیں اسلام آباد آرہی ہیں۔ ایسے موقع پر ملکی مفاد کو مقدم رکھنا چاہئیے۔