اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیکا ترمیمی آرڈیننس کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالتی احکامات پر ایف آئی اے حکام کی جانب سے رپورٹ بھی جمع کروائی گئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پیکا قانون میں ترمیم سے متعلق متفرق درخواستوں پر سماعت کی۔،جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ کوئی تو جواب دہ ہے،لوگوں کے حقوق پامال ہو رہے ہیں۔چیف جسٹس نے کہاکہ درخواست اسلام آبادمیں دی جاتی ہے مقدمہ لاہور میں درج ہوتاہے اور اسی وقت اسلام آبادمیں چھاپہ بھی ماراجاتاہے اس اقدام میں مقامی پولیس بھی قصوروار ہوتی ہے، یہ بتائیں آپ نے کسی عام آدمی کیلئے بھی ایکشن لیا۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہاکہ ہم توایف آئی آر سے قبل بھی گرفتاری ڈال دیتے ہیں پھر اس سے برآمدگی پر ایف آئی آر درج کرتے ہیں،چیف جسٹس نے ایف آئی اے حکام پرسخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آپ کس قانون کے مطابق گرفتاری ڈال سکتے ہیں،آپ اپنے عمل پر پشیماں تک نہیں اور دلائل دے رہے ہیں۔