اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی اونرشپ سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کو آگے بڑھایا جائے گا۔ ارکان پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کے لئے ان کیمرہ اجلاس بلایا جائے گا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں عسکری وسیاسی قیادت موجود تھی ، اجلاس کو اہم قومی معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی گئ ،پچھلے دو تین دن سے عمران خان نیب ترامیم پر بات کر رہے ہیں، عمران کا امریکی سازش کا بیانیہ کدھر گیا، ساڑھے تین سال میں کسی کیس میں کچھ ثابت نہیں ہوا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان اداروں کو مس یوز کرتے رہے، جو چیزساڑھے تین سال ثابت نہیں کر سکے اب کیا کریں گے، ریٹائرڈ ججوں کو احتساب عدالت میں لگانے کا مقصد انتقام کے ایجنڈے کو آگے بڑھانا تھا، کیسز کو جھوٹا ثابت کرنا ہمارا آئینی حق ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عدالت نے کئی فیصلوں میں نیب کو کالا قانون کہا، قومی احتساب بیورو میں 90 دن ریمانڈ کے باوجود چالان پیش نہیں کیا جاتا تھا، آنے والے ایک دو روز میں چیئرمین نیب کا فیصلہ ہوجائے گا، نیا چیئرمین نیب، ادارے کے اندر خرابیوں کو بھی دور کرے گا۔