اسلام آباد : سیشن کورٹ نے نور مقدم کیس میں دائر تین درخواستوں پر فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت نے شریک ملزمہ عصمت آدم کی مکمل سی سی ٹی وی فراہمی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے کو سی سی ٹی وی فوٹیجز وائرل ہونے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی ۔ عدالت نے تین مختلف درخواستوں پر احکامات جاری کر دیئے ۔ عدالت نے شریک ملزمہ عصمت آدم کی مکمل سی سی ٹی وی فراہمی کی درخواست عدالت نے خارج کردی ہے ۔
عدالت نے پراسیکیوشن کی دو نئے گواہ ڈاکٹر انعم اور ڈاکٹر حماد کو طلب کرنے کی درخواست منظور کی جبکہ ڈی جی ایف آئی اے کو کیس کی سی سی ٹی وی وائرل ہونے کی تحقیقات کا بھی حکم دیا ہے ۔ اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے تینوں درخواستوں پر احکامات جاری کیے۔عدالت نے تینوں درخواستوں پر گزشتہ روز دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔