اردن کی پارلیمنٹ ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی، قانون سازی کے بجائے ارکان پارلیمنٹ ایک دوسرے پر ہی چڑھ دوڑے۔
رائٹرز کے مطابق پارلیمنٹ میں آئین میں ترامیم کا بل پیش کیا گیا، جس کے دوران حکومتی اور اپوزیشن اراکین آپس میں دست و گریباں ہو گئے، اور ایک دوسرے کو خوب مارا پیٹا۔ نئے قانون کے تحت اردن باشندوں کے حقوق اور فرائض سے متعلق اردن خواتین کی اصطلاح شامل کی جانی تھی، لیکن ترمیم پر کی جانے والی بحث لفظوں سے ہوتی ہوئی ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔ کچھ اراکین نے تمام شہریوں کو مساوی حقوق دینے کو وقت کا ضیاع ہی قرار دے دیا۔
اراکین کے درمیان جھگڑا شروع ہوا، تو اسپیکر نے روکنے کی کوشش کی لیکن کسی نہ سنی جس پر وہ اجلاس ملتوی کر کے واک آوٹ کر گئے۔