اسلام آباد: عالمی بینک نے پاکستانی معیشت کیلئے میکرو اکنامک خطرات کی نشاندہی کردی ۔ورلڈ بینک کے مطابق سیاسی غیر یقینی میکرو اکنامک عدم توازن پیدا کر سکتی ہے۔اسٹرکچرل چیلنجز ، کم سرمایہ کاری، برآمدات اور پیداوار میں کمی معاشی بحالی کیلئے خطرات پیدا کرسکتے ہیں۔
عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی صورت حال پر اپ ڈیٹ رپورٹ جاری کردی ہے۔ ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ پاکستانی معیشت کیلئے میکرو اکنامک خطرات بہت زیادہ ہیں۔ سیاسی غیر یقینی میکرو اکنامک عدم توازن پیدا کر سکتی ہے۔عالمی بینک کا کہنا ہے کہ خوراک اور توانائی کی بڑھتی قیمتوں کے باعث عوام کی قوت خرید میں کمی متوقع ہے
ورلڈ بینک نے اسٹرکچرل چیلنجز کم سرمایہ کاری، برآمدات اور پیداوار میں کمی معاشی بحالی کیلئے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اشیاء کی عالمی قیمتوں میں اضافے، درآمدات بڑھنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ موجودہ مالی سال شرح نمو 4.3 فیصد اگلے سال 4 فیصد جبکہ سال 2024 میں معاشی ترقی کی رفتار 4.2 فیصد ہو جائے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں غربت کی شرح میں نسبتا کمی آئی۔ سال 2020 میں غربت 37 فیصد جبکہ 2021 میں 34 فیصد ریکارڈ کی گئی۔عالمی بینک نے مالی خسارے پر قابو پانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت لچک دار ایکسچینج ریٹ کی پالیسی برقرار رکھے۔ کورونا سے بحالی پاکستان کی چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔