لاہور: سانحہ مری کےحوالےسے تحقیقاتی کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ تيار کرلی۔
تحقیقاتی کمیٹی فائنڈنگز کو ڈرافٹ کی شکل دینے کے بعد لاہور روانہ ہو گئی۔ تحقیقاتی کمیٹی کل بروز پیر کو وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کو رپورٹ پیش کرے گی۔
کمیٹی نے مری میں زندہ بچ جانے والوں کے بیانات اور افسران کے بیانات کا جائزہ لیا جبکہ انتظامی محکموں کے 30 سے زائد افسران کے بیانات قلمبند کیے گئے۔ سیاحوں نے 7 اور 8 جنوری کی رات کو خوفناک تجربہ قرار دیا۔
رپورٹ کے مطابق سانحہ مری اسسٹنٹ کمشنر مری، چیف ٹریفک آفیسر اور ریسکیو کے افسران کی غفلت سے پیش آیا کیونکہ 3 دن بعد مری جانے والے راستے بند کر دینے چاہیے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ برف ہٹانے والی مشینری ایک جگہ کھڑی تھی اور عملہ غائب تھا جبکہ محکمہ موسمیات کی وارننگ کو بھی نظر انداز کیا گیا۔