اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صدر عارف علوی کو مستعفی ہوجانا چاہیے۔ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے ارکان کو ڈی سیٹ کرے اور انہیں نا اہل کرنے کی کارروائی کرے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آئین کی واضح خلاف ورزی کے الفاظ استعمال کیے ہیں، کابینہ سے مقدمے کی اجازت ملی تو عمران خان کو گرفتار کرلیں گے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں لکھا ہے کہ سابق وزیراعظم، صدر اور ڈپٹی اسپیکر نے آئین کی خلاف ورزی کی۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ شیخ رشید کو لانگ مارچ کے دوران گرفتار کرنا تھا وہ نظر ہی نہیں آئے، جب ثابت ہو جائے کہ آئین توڑا گیا اور سپریم کورٹ بھی تصدیق کر دے تو پھر کارروائی بنتی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت اور کابینہ کے پاس کوئی گنجائش نہیں کہ اس معاملے سے پہلو تہی کرے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے پاس کوئی گنجائش نہیں کہ اس معاملے پر ریفرنس بنا کر نہ بھیجے، کل کابینہ میں اس پر غور ہو گا، سابق وزیراعظم، صدر مملکت اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف ریفرنس بنانے کا معاملہ کل کابینہ کے اجلاس میں زیر غور آئے گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف فیصلہ تاریخ ساز ہے، اس فیصلے نے آج آئین کی حکمرانی اور عوام کےحق حکمرانی کو تسلیم کیا ہے، فیصلے میں آئین کی واضح خلاف ورزی کے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فیصلے کے بعد عمران خان کی سیاست کا جنازہ نکل گیا ہے، فیصلے سے ثابت ہو گیا عمران خان ذاتی مقاصد کے لیے کسی بھی گھٹیا سے گھٹیا سطح پر جا سکتا ہے، عمران نیازی نے ذاتی مفاد کے لیے آئین کی خلاف ورزی کی اور آئین سے فراڈ کیا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ فیصلے کے مطابق صدر، وزیراعظم، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر نے آئین سے فراڈ کیا، آرٹیکل 6 سے متعلق کام کیا جا رہا ہے، وفاقی حکومت ہی آرٹیکل 5 اور 6 کے تحت ریفرنس دائر کر سکتی ہے، ریفرنس پر کام کا آغاز ہوچکا ہے ایک اور راستہ بھی اختیار کیا جاسکتا ہے۔