لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے زیادتی کیس میں دو مجرمان کی بریت کی اپیل خارج کردی۔
تحریری فیصلے میں لکھا کہ چھ سالہ متاثرہ بچی نے عدالت میں سارا واقعہ بلند حوصلے اور مضبوط الفاظ میں قلمبند کروایا ہے۔ جبکہ ٹرائل عدالت نے متاثرہ بچی کے بیان کو تسلیم شدہ قرار دے کر درست فیصلہ کیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے زیادتی کیس کے مجرموں کامران اور برکت علی کی سزا کے خلاف اپیلیں خارج کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت نے کہا کہ معصوم گڑیا کو اسکول جانے کےایک ماہ بعددرندوں نے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔ کامران نےبچی کو اسکول کےبیت الخلاء میں زیادتی کانشانہ بنایا۔
متاثرہ بچی کا بیان مدعی اور شواہد کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے لہذا گواہی قابل تسلیم ہے۔ فیصلے میں ٹرائل عدالت کے فیصلے کو درست قرار دیا گیا۔۔ عدالت نے قرار دیا کہ مجرم کو سزا دلوانے کیلئے متاثرہ فرد کا محض بیان ہی کافی ہے جبکہ مجرم کا وقوعہ کا مقدمہ تاخیر سے درج کروانے کااعتراض ناقابل تسلیم ہے۔ والدین نے بچی کا میڈیکل کروایا جس میں زیادتی کی تصدیق ہوئی جبکہ پراسیکیوشن نےبلا شک وشبہ مجرم کےخلاف اپنا کیس ثابت کیا۔