ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی آج 2 بجے سپریم کورٹ طلب

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن کے معاملے پر ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کو آج 2 بجے طلب کرلیا، چیف سیکرٹری اورحمزہ شہباز کو بھی نوٹس جاری کردیا گیا، چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ ڈپٹی اسپیکر کو ذاتی طور پر سننا چاہتے ہیں۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال،جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب پر مشتمل بینچ کی جانب سے درخواست پر سماعت کی گئی۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے سوال کیا کہ اسمبلی میں کتنے ارکان موجود تھے؟ تحریک اجصاف کت وکیل بیرسٹرعلی ظفر نے جواب دیا کہ ایوان میں 370 ارکان تھے، پرویز الہٰی کو 186ووٹ، حمزہ کو 179ووٹ ملے، آئینی طور پر پرویز الہٰی وزیر اعلیٰ کا الیکشن جیت گئے۔ ڈپٹی اسپیکر نے ق لیگ کے 10 ووٹ مسترد کردیے، آئینی طور پر پرویز الہٰی وزیراعلی پنجاب ہیں۔

بیرسٹر علی ظفر نے اپنے دلائل میں کہا کہ ڈپٹی اسپیکر نے اپنی رولنگ میں سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھا، ڈپٹی اسپیکر نے پارٹی صدر کے خط کو جواز بنا کر 10ووٹ مسترد کیے، پارلیمانی پارٹی کے کردار کو نظر انداز کیا گیا۔

چیف جسٹس عمرعطابندیال نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کو ذاتی طور پر طلب کر لیتے ہیں دیگر فریقین کو بھی نوٹس جاری کر دیتے ہیں اور ایڈووکیٹ جنرل کو بھی معاونت کے لیے طلب کر لیتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر ہی بتا سکتے ہیں کہ انہوں نے کس پیراگراف کا حوالہ دیا۔

سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کو آج دو بجے طلب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری اور حمزہ شہباز کو بھی نوٹس جاری کر دیے، عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کو بھی طلب کر لیا ساتھ ہی کہا کہ اگر اٹارنی جنرل نہیں ہیں تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل پیش ہوجائیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More