سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گٹر باغیچہ کیس کی سماعت،چیف جسٹس نے کہا لوکل کونسل کو میونسپلٹی کی زمین دینے کا کون سے اختیار تھا،آپ کا کون سا گھر آگیا پارک پر،پارک کی زمین پر کیسے آپ کے گھر بن سکتے ہیں،کس قانون کے تحت زمین آپ کو دی گئی،عدالت نے کیس اسلام آباد مقرر کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت گیارہ جنوری کے لیے ملتوی کر دی۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گٹر باغیچہ کیس کی سماعت ہوئی،ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب عدالت میں پیش ہوئے، چیئرمین کے ایم سی ہاؤسنگ سوسائٹی اور دیگر متعلقہ حکام بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ چیئرمین سوسائٹی نے موقف دیا کہ ہمارا وکیل چھٹی پر ہے مہلت دی جائے، 200 ایکٹر اراضی کے ایم سی ہاؤسنگ سوسائٹی کو الاٹ کی گئی۔
درخواست گزار نے موقف دیا کہ 25 سال سے یہی ہو رہا ہے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی جاتی ہے۔ جسٹس قاضی محمد امین احمد نے کہا کہ تاخیری حربے استعمال نہیں کرنے دیں گے، آپ کا وکیل نے تو آپ کیس چلائیں،آپ کو تحمل سے سن رہے ہیں آپ دلائل دیں، دفتر میں بیٹھ کر رولز میں ترمیم کردینا خطرناک عمل ہے، اس طرح تو کچھ بھی نہیں بچے گا،ویسے بھی کچھ نہیں بچا۔
چیف جسٹس نے کہا لوکل کونسل کو میونسپلٹی کی زمین دینے کا کون سے اختیار تھا،ایڈووکیٹ جنرل صاحب آپ بتائیں کن رولز کے تحت زمین الاٹ کی گئی،آپ کا کون سا گھر آگیا پارک پر،جھوٹ بولیں گے تو آپ کے خلاف کارروائی شروع کر دیں گے۔
پارک کی زمین پر کیسے آپ کے گھر بن سکتے ہیں،کس قانون کے تحت زمین آپ کو دی گئی،عدالت نے کیس کی سماعت اسلام آباد مقرر کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت گیارہ جنوری کے لیے ملتوی کر دی۔