لاہور: ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کے خلاف درخواست پر سماعت سپریم کورٹ لاہور رجسٹری ہوئی،ڈپٹی اسپیکر کے وکیل عرفان قادر ایڈووکیٹ کے دلائل دیئے، چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس میں کہا کہ بادی النظر میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ غلط ہے۔ سپریم کورٹ نے حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ کے تمام اختیارات پچیس جولائی تک استعمال کرنے سے روک دیا۔سپریم کورٹ نےکیس کی سماعت پچیس جولائی تک ملتوی کردی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کا دفاع کس بنیاد پر کررہے ہیں؟ جس کے جواب میں عرفان قادر نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کے فیصلے کی بنیاد پر دفاع کر رہے ہیں، سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا تھا کہ منحرف اراکین کے ووٹ شمار نہیں ہوں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہم 17 مئی کے فیصلے پر نظر ثانی نہیں کریں گے، ہمارے پاس17 مئی والا آرڈر ابھی یہاں چیلنج نہیں ہوا ہے، ڈپٹی اسپیکر نے سپریم کورٹ آرڈر کی آڑ لے کر ووٹ شمار نہیں کیے، وہ حصہ بتائیں کہاں ہے؟
عدالت نے پوچھا کہ آپ بڑےسینئر وکیل ہیں آپ کو پتہ ہوگا اسپیکر نے فیصلہ کہاں سے اخذ کیا؟ عرفان قادر نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر نےسپریم کورٹ فیصلے کی روشنی میں ووٹ شمارنہ کرنا درست سمجھا، ڈپٹی اسپیکر کے پاس 2 چوائسسز تھیں، ڈپٹی اسپیکر یا تو کہتے ووٹ شمار نہیں ہوں گے یا ووٹ شمارہوگا۔
عدالت نے ڈپٹی اسپیکر کو تحریری جواب جمع کروانے کا حکم دے دیا اور کہا کہ پنجاب حکومت بھی اپنا تفصیلی و تحریری جواب جمع کروائے،عدالت نے ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کو ریکارڈ سمیت 25 جولائی کو اسلام آباد طلب کرلیا۔