اسلام آباد: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کا شدید احتجاج ۔ قائد حزب اختلاف شہزاد وسیم بولے آئی ایم ایف کے نمائندہ وزیر خزانہ کہاں ہیں ؟ اپوزیشن ارکان کی حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی ۔ چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کا نہ صرف گھیراؤ کیا بلکہ اجلاس سے علامتی واک آؤٹ بھی کیا۔
سینیٹ اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت ہوا۔قائد حزب اختلاف شہزاد وسیم نےسکندرمہندرو کی خالی نشست الیکشن کمیشن کے شیڈول جاری کرنے کا اعتراض اٹھایا۔ چیئرمین سینیٹ نے سیکریٹری سینیٹ کو ہدایت کی کہ الیکشن کمیشن کیجانب سے جاری انتخابی شیڈول کو فوری روکا جائے۔سینیٹر مشتاق احمد نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ۔
اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم نے وزیرخزانہ کو آئی ایم ایف کا نمائندہ قرار دیتے ہوئے ان کی ایوان سے غیرموجودگی پر احتجاج کیا۔ اپوزیشن ارکان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کیخلاف نعرے لگاتے ہوئے چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کا گھیراؤ کیا اور بعد میں ایوان سے علامتی واک آؤٹ بھی کیا۔
اپوزیشن کی ایوان میں واپسی پر بجٹ پر دوبارہ بحث کا آغاز ہوا تو عطا الرحمن نے عمران خان کو ملنے والے تحائف کا معاملہ اٹھاتے ہوئے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔مولانا عطاالرحمن کے خطاب پر اپوزیشن نے ایک مرتبہ پھر احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ ڈاکٹر زرقا کی جانب سے کورم کی نشاندہی پر کورم نامکمل نکلا جس پر سینیٹ اجلاس کی کاروائی جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردی گئی۔