وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہےکہ اپنے مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، کسی کیمپ کا حصہ بنے بغیر سب کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔
ٹیکسلا میں منعقدہ نویں اورنج فیسٹیول میں اظہار خیال کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان ہندوستان سمیت تمام ہمسایوں کے ساتھ خوشگوار تعلقات کی پالیسی پر عمل پیرا ہے مگر بدقسمتی سے ہندوستان سرکار کی ہندتوا سوچ نے پورے خطے کے امن و امان کو شدید خطرات سے دو چار کر دیا ہے، آج ہندوستان کے اندر سے ایک بڑا طبقہ بھارت سرکار کی ناقص پالیسیوں اور انتہا پسندانہ سوچ کے خلاف آواز اٹھا رہا ہے کرناٹک میں ایک باہمت لڑکی نے جس طرح انتہا پسندانہ سوچ کے خلاف آواز بلند کی اس نے دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو ردعمل دینے پر مجبور کیا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے راستے، وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تجارتی و اقتصادی روابط کوفروغ دینا چاہتا ہے کچھ قوتیں افغانستان میں آمن و استحکام نہیں دیکھنا چاہتیں،افغانستان کی عبوری حکومت نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنی سر زمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔