لاہور کی بینکنگ عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ دائرہ اختیار کا ایف آئی اے کا اعتراض منظور کرلیا۔ عدالت نے ایف آئی اے کو چالان واپس کرتے ہوئے متعلقہ عدالت میں جمع کروانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو متعلقہ عدالت میں درخواست ضمانت دائر کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔۔
مسلم لیگ ن کے نائب صدر حمزہ شہباز کی بینکنگ جرائم کورٹ میں ایک اور پیشی جبکہ شہباز شریف کی جانب سے حاضری معافی کی درخواست آگئی۔ دوران سماعت عدالت کو بتایا گیا کہ شہباز شریف قومی اسمبلی اجلاس کے باعث پیش نہیں ہوسکتے جبکہ ایف آئی اے نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف حتمی چالان پیش کردیا۔ ایف آئی اے نے بینکرز کے رول کی تحقیقات سے متعلق رپورٹ جمع کرواتے ہوئے بتایا کہ کوئی بینکر اس جرم میں ملوث نہیں پایا گیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ اگر عدالت یہ فیصلہ کرے کہ یہ کیس کسی اور عدالت میں چلے گا تو درخواست ضمانت کا کیا ہوگا؟جس پر امجد پرویز ایڈووکیٹ نے معاونت کی کہ درخواست ضمانتیں بھی دوسری عدالت میں منتقل ہوجائیں گی۔ جج سردار طاہر صابر نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ دائرہ اختیار کا ایف آئی اے کا اعتراض منظور کرلیا۔ عدالت نے منی لانڈرنگ کا چالان ایف آئی اے کو واپس کرتے ہوئے متعلقہ عدالت میں جمع کروانے کا حکم دیا اور ریمارکس دئیے کہ ایف آئی اے چالان کا دائرہ اختیار بیکنگ جرائم کورٹ کا نہیں ہے۔
عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ کی سات یوم کیلئے حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے دونوں کو متعلقہ عدالت میں درخواست ضمانت دائر کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔