کراچی کی احتساب عدالت میں پی ایس او میں غیر قانونی بھرتیوں کا ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی و دیگر عدالت میں پیش ہوگئے،نیب پراسیکیوٹر نے سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق کی درخواست پر جواب دینے کے لئے مہلت طلب کرلی،عدالت نے ریفرنس کی سماعت دو مارچ تک ملتوی کردی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پبلک اکاونٹس کمیٹی میں پیش کردہ رپورٹ میں سب سے کرپٹ ترین طبقہ سیاستدان ہیں،نیب نے سب سے زیادہ ریکوری ہاؤسنگ سوسائٹی سے کی ہے،چیئرمین نیب جاتے ہوئے اپنے اثاثے قوم کو بتاتے جائیں،انہوں نے کہا کہ حکومت کی کارگردگی یہ ہے کہ چیف جسٹس کو بھی دفتر چھوڑنے سے قبل سیکیورٹی کیلیےخط لکھنا پڑا۔
ان کا کہنا تھا کہ نسلہ ٹاور میں جن لوگوں نے گھر لئے ان کو انصاف کون دیگا،،یہ عدلیہ اور سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے،سینیٹ اجلاس میں یوسف گیلانی سمیت دیگر ارکان کو موجود ہونا چاہیئے تھا،اسٹیٹ بینک کے بل میں ایسی شقیں شامل کی گئیں کہ وہ عوام کے علم میں لائے بغیر معلومات آئی ایم ایف کو دے سکے۔