کراچی: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کراچی گرین لائن منصوبے میں کون سا نمائندہ بسوں پر کمیشن مانگ رہا تھا سب کو پتا ہے صرف نیب چیئرمین کو پتا نھیں حقائق چھپانے سے ملک نھیں چل سکتا۔
شاہد خاقان عباسی و دیگر کراچی کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے ان کے خلاف پی ایس او میں خلاف ضابطہ بھرتیوں کا الزام ہے۔ عدالت میں سابق ایم ڈی پی سی او کی درخواست پر وکلا نے دلائل دیئے آئندہ سماعت پر بھی دلائل جاری رہیں گے عدالت نے مزید سماعت دس جنوری تک ملتوی کردی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے نیب ترمیم کے بعد احتساب عدالت میں کارروائی بھی ہو سکتی ہے،سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گرین لائن منصوبے میں بسوں اور جو پلاٹ خریداری میں جو کیا گیا وہ نیب چیئرمین جاوید اقبال کے سوائے سب کو پتا ہے۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آئندہ تین ماہ میں کیا خوشخبری ہوگی انھیں پتا نھیں لیکن مسلم لیگ نون والے سودے بازی پر نھیں شفاف انتخابات سمیت جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ گوادر کے لوگوں کا مظاہرہ میڈیا والے دیکھا نے سے قاصر ہیں جب سچ اور حق کو چھپایا جائے گا ملک نہیں چل پائے گا۔