اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن نے ایک بار پھر اسٹیٹ بینک سے متعلق حکومتی بل کو مسترد کردیا۔
پارٹی کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ سینیٹ اس بل کو واپس قومی اسمبلی بحث کے لئے بھجوائے،آئی ایم ایف سن لے اسمبلی بدلی تو یہ ایکٹ فوری واپس کردیں گے۔
سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے لیگی رہنماؤ ں مفتاح اسماعیل،مریم اورنگزیب، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور بلال کیانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کو ملکی خودمختاری کے خلاف قرار دے دیا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت فوری طور پراسٹیٹ بینک ترمیمی بل کواپس لیکر قومی اسمبلی میں بحث کروائے، اسمبلی بدلی تو یہ ایکٹ فوری واپس کردیں گے۔ حکومت اور پارلیمان اسٹیٹ بینک سے کسی قسم کے سوالات نہیں پوچھ سکیں گے، جوشرائط عالمی مالیاتی ادارے لگاتے تھے اب اسٹیٹ بینک لگائے گا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قومی سلامتی میں 120 اداروں سے مشاورت کا کہا گیا ہے تو اس میں پارلیمان شامل نہیں ہے۔ پارلیمنٹ میں حکومت اس لئے نہیں ہارتی کیونکہ وہ ٹیلی فون سے جیتتی ہے۔