اسلام آباد: خلع حاصل ہونے پر بیوی کو وصول شدہ حق مہر مکمل طور پر واپس کرنا ہوگا، وفاقی شرعی عدالت نے فیصلہ دے دیا۔ فیصلے کے مطابق خلع کی صورت میں بیوی کوحق مہر کا پچیس فیصد واپس کرنے کا قانون غیرشرعی قرار دیدیا گیا۔
فیصلے کا اعلان وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس نور محمد مسکان زئی، جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین ایم شیخ نے کیا۔ فیصلے میں شرعی عدالت نے پنجاب فیملی کورٹ کی دفعہ دس اور ذیلی دفعہ پانچ اور چھ میں 2015 کی ترامیم کو کالعدم قرار دیتے ہوئے خواتین کو ہدایت کی ہے کہ وہ حق مہر اپنے شوہروں کو واپس کر دیں جن سے وہ خلع کی مد میں طلاق لینا چاہتی ہیں۔
اسلامی عدالت نے مزید کہا ہے کہ اگر کوئی مرد اپنی بیوی کو چھوڑ دیتا ہے تو اسے اس کا حق مہر ادا کرنا ہو گا.عدالت کا فیصلہ یکم مئی 2022 سے لاگو ہو گا. اس سے پہلے عدالت نے یہ فیصلہ چار مردوں کی درخواستوں کی سماعت کے بعد دیا، جنہیں ان کی سابقہ بیویوں کی جانب سے خلع لینے کے بعد حق مہر حاصل کرنے کیلئے قانونی چارہ چوئی کی جارہی تھی۔