وزیراعظم شہباز شریف نے خیبرپختونخوا کے سیلاب زدہ علاقے کالام اور کانجو کا دورہ کیا جہاں انہوں نے سیلاب متاثرین سے ملاقات کی اور متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں کا جائزہ لیا۔
وزیراعظم خیبرپختونخوا کے سیلاب زدہ علاقے کالام اور کانجو پہنچے۔ کانجو میں وزیراعظم کو سیلاب سے نقصان، ریسکیو اور ریلیف کے کاموں پر بریفنگ دی گئی، دوران بریفنگ کہا گیا کہ سیلاب سے پلوں ،شاہراہوں ہوٹلوں اورگھروں کو نقصان پہنچا، کانجو میں سیلاب سے 22افراد جاں بحق ہوئے ہیں، بھاری مشینری کے ذریعے شاہراہوں کی بحالی کا کام جاری ہے۔
شہباز شریف نے کالام میں پھنسے ہوئے سیاحوں سے ملاقات کی انہوں نے سیاحوں کو نکالنے کیلئے ہیلی کاپٹر فراہم کرتے ہوئے فوری محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایت کی اور اپنی نگرانی میں سڑکوں کی ہنگامی بنیادوں کی بحالی کا حکم دیا۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خیبر پختونخوا کے لیے 10 ارب روپے کی امداد کا اعلان کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات کی وجہ سے تباہی زیادہ ہوئی کیونکہ لوگوں نے دریا کے اوپر اور اندر تعمیرات کر رکھی تھیں۔ آرمی چیف نے سیاحوں کو منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹرز فراہم کیے ہیں۔ این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے، صوبائی حکومتوں اور افواج پاکستان کی جانب سے کیے گئے اقدامات پر داد دیتا ہوں۔ سیلاب اور بارشوں سے بہت زیادہ تباہی بڑی ہے۔ وفاقی حکومت نے این ڈی ایم اے اور بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے 28 ارب روپے جاری کیے ہیں۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ سیلاب متاثرہ فی خاندان کو 25 ہزار روپے دیئے جائیں گے، برادر ممالک بھی اس مشکل میں سیلاب متاثرین کی مدد کر رہے ہیں اور ہمیں جہاں جہاں سے سیلاب متاثرین کے لیے فنڈز ملیں گے ہم اس کے امین ہیں۔