کراچی: سندھ اسمبلی نے کالعدم ٹی ٹی پی سے مزاکرات کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی۔ اپوزیشن نے ناظم جوکھیو اور فہمیدہ سیال کے قتل سے متعلق قرار داد لانے کی کوشش کی جس پر اجازت نہ ملی تو اپوزیشن نے ایوان میں شور شرابہ کیا، اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا اور نعرے بازی کی۔ ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس پیر دوپہر دوبجے تک ملتوی کردیا۔
سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی قاسم سراج سومرو نے وفاقی حکومت کی جانب سے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کیے بغیر تحریک طالبان پاکستان سے مزاکرات کے خلاف قرارداد ایوان میں پیش کی جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ۔
ایوان میں آج بھی اپوزیشن نے ناظم جوکھیو اور فہمیدہ سیال کے قتل سے متعلق قرار داد لانے کی کوشش کی تاہم ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن نے شور شرابہ شروع کردیا اور اسپیکر ڈائس کے سامنے قاتل قاتل ایم پی اے قاتل کے نعرے لگائے ۔
ملک میں بڑھتے ہوئے گیس بحران پر صوبائی وزیر توانائی امتیاز شیخ نے سندھ اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمران نا اہل ہیں اگر ان سے معاملہ نہیں سنبھلتا تو سوئی سدرن کمپنی ہمارے حوالے کردیں۔ ایوان میں اپوزیشن رکن کی جانب سے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ اساتذہ کی بھرتیاں میرٹ پر ہورہی ہیں اگر کہیں پر بھی کوئی غلطی دکھائی دے تو آگاہ کریں۔