لاہور: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول زرداری کا کہناہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔سیاسی سرگرمیاں شروع کرتے ہی افواہیں شروع ہوجاتی ہیں۔
پی پی چیئرمین بلاول زرداری بھٹو سے سینئر صحافیوں نے ملاقات کی۔ صحافیوں سے گفتگو میں بلاول بھٹو نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں نے اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔پیپلزپارٹی جمہوریت اور پارلیمان کو مضبوط کرنے پر یقین رکھتی ہے۔احتجاج پارلیمانی حق ہے لیکن جمہوری طریقہ اختیار کرناچاہیے۔چاہتے ہیں کہ آئینی بحران پیدا کئے بغیر حکومت کو ہٹائیں۔انتخابی اصلاحات کر کے نئے انتخابات منعقدہونے چاہیں ۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ عمران خان لانگ مارچ لےکرگیا ناکام ہوا۔ مولانا فضل الرحمان لانگ مارچ لے کر گئے ناکام ہوئے لیکن محترمہ بے نظیر بھٹو ناکام نہیں ہوئی تھی۔ معیشت کی بدحالی اورموجودہ حکومت کی بدترین گورننس کے لئے لانگ مارچ نہیں کررہے۔
قومی اسمبلی میں یوسف رضا گیلانی کو ووٹ کس کس ایم این اے نے دیا ن لیگ اور مولانا فضل الرحمان کو بھی نہیں پتہ۔ صرف مجھے اور یوسف رضا گیلانی کو پتہ ہے کہ یوسف رضا گیلانی کو ووٹ کس نے دیا تھا۔ ہمیں جو بھی راستہ نظر آئے گا عوام کے سامنے رکھے گے۔پہلے بھی کہا تھا وزیر اعظم ہاؤس کا گھراؤ نہیں کریں گے پارلیمان میں مقابلہ کریں گے۔