اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس پاکستان کا دو روزہ دورہ مکمل کر کے واپس روانہ ہو گئے۔ انہوں نے پاکستان میں آنے والے سیلاب اور اس سے پھیلنے والی تباہی کا سبب ترقی یافتہ ممالک کو قرار دیا، انہوں نے اقوام عالم سے پاکستان کی مدد کی اپیل کی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس کی روانگی سے قبل ٹرمینل پر ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے یو این کے سیکریٹری جنرل کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے اور متاثرین سے ملاقات کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے انتونیو گوتریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی عالمی برادری کو پاکستان کے بارش متاثرہ افراد کی مدد کے لیے اپیل قابل ستائش ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے یو این سیکرٹری جنرل کو سندھ کے روایتی تحائف اجرک اورسندھی ٹوپی دے کر ٹرمینل ون سے رخصت کیا۔
انتونیو گوتریس نے اپنے دو روزہ دورے کے دوران وزیراعظم شہبازشریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ سندھ اور بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا، ساتھ ہی سیلاب متاثرین کے کیمپس کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران انہوں نے پاکستان میں سیلاب سے تباہی کا ذمہ دار جی ٹوئنٹی ممالک کو قرار دیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ 80 فیصد کاربن کا اخراج یہی جی ٹونٹی ممالک کرتے ہیں۔ انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ سوال پاکستان کیلئے امداد کا نہیں، پاکستان کے ساتھ انصاف کا ہے۔ عالمی حدت میں پاکستان کا حصہ صرف ایک فیصد ہے، لیکن خمیازہ پاکستان بھگت رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں دیکھی تباہی الفاظ میں بیان نہیں کی جاسکتی، ترقی یافتہ ملک پاکستان کو تباہی سے نکالنے میں مدد کریں۔ تباہی سے نمٹنے کی پاکستان میں سکت نہیں اور نہ ہی پاکستان اکیلے یہ کرسکتا ہے، اقوام متحدہ پاکستان کی آواز کے ساتھ آواز ملائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بحالی کے آپریشن میں کافی فنڈز کی ضرورت ہوگی، ریلیف اور ریسکیو آپریشن جاری ہے، جس کے بعد بحالی کا آپریشن ہوگا۔