واشنگٹن: امریکی انتظامیہ نے امریکی اور یو این حکام کو طالبان کے ساتھ سرکاری نوعیت کے مالی امور نمٹانے کی اجازت دے دی ہےجس کا مقصد اقوام متحدہ کی جانب سے آنے والے سال میں طالبان کی حکومت کو 60 لاکھ ڈالر کی امداد کی فراہمی کے لئے راہ ہموار کرنا ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے یہ اعلان اقوام متحدہ کے سبسڈی منصوبے کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔اقوام متحدہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ طالبان کی وزارت داخلہ کی تنخواہوں پر سبسڈی دیتے ہوئے ماہانہ الاؤنس جاری کرے گا۔
واشنگٹن نے طالبان کے اثاثوں کو منجمد کرتے ہوئے امریکی شہریوں پر طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے ارکان کے ساتھ کسی بھی قسم کی تجارتی سرگرمی پر پابندی عائد کر دی تھی۔ امریکی وزارت خزانہ نے افغانستان پر عائد پابندیوں میں نرمی کرتے ہوئے تین جنرل لائسنس جاری کئے ۔