ایم کیوایم پاکستان کے سینئر وسیم اختر نے حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ لاپتہ کارکن بازیاب نہ ہوئے تو اپنی حکومت خود سنبھال لینا، کیا شہباز شریف کو وزیراعظم اسی لئے بنایا تھا کہ کارکنوں کی لاشیں اٹھائیں۔
ایم کیو ایم رہنما وسیم اختر نے وفاقی حکومت کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم صاحب! اب کراچی والوں کو کوئی لاش نہیں دینا، اگر اب کوئی لاش گری، لاپتہ کارکنان بازیاب نہیں ہوئے تو پھر اپنی حکومت خود سبنھالنا۔ کراچی میں مبینہ طور پر قتل ہونے والے ایم کیوایم پاکستان کے کارکن عابد عباسی کی نشترروڈ پر نماز جنازہ نشترروڈ پر نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد وسیم اختر نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
سابق میئر نے کہا کہ کراچی تباہی کی جانب جا چکا ہے، شہر کے لوگ لاشیں اٹھا رہے ہیں، حکومت سے لاپتہ کارکنان کی بازیابی کے لیے کئی بار پوچھا ہر بار جواب ملا کارکنان ہمارے پاس نہیں ہیں۔ حکومت چھوڑنے کا عندیہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم صاحب اب کراچی والوں کو کوئی لاش مت دیجئے گا، اگر اب کوئی لاش گری اور لاپتہ کارکنان بازیاب نہیں ہوئے تو پھر ہمارا حکومت سے کوئی لینا دینا نہیں ہوگا۔
انہوں ںے کہا کہ وزیراعظم نے آج فجر کی نماز کے بعد ملاقات کی اور کہا کہ جواب دیں گے، وزیر اعظم مقتول کارکنان کے لواحقین کو خود آ کر جواب دیں ، ان حالات میں حکومت کس طرح چل پائے گی؟ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور وفاقی وزیر سید امین الحق کی گزشتہ روز وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور سردار ایاز صادق سے بھی ملاقات ہوئی تھی جس میں لاپتہ افراد کی نعشیں ملنے کی آزادانہ تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
شاہ فیصل کالونی میں ایم کیوایم کے ایک اور کارکن راجو کی نمازہ جنازہ بھی ادا کردی گئی،نماز جنازہ میں رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان شرکت کی۔