اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم کبھی کسی گروہ سے مذاکرات نہیں کرتا ہے یہ کام تھانے دار کا ہوتا ہے۔ ہمیں ہندوستان اور امریکہ سے نہیں اپنے آپ سے خطرہ ہے۔ شدت پسندی تنہا ملک کو تباہ کر سکتی ہے لیکن حکومت و ریاست انتہا پسندی سے لڑنے کیلئے مکمل طور پر تیار نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پیس اسٹڈیز کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فوج دنیا کی چھٹی بڑی عسکری قوت ہے ۔ ہمیں ہندوستان اور امریکہ سمیت کسی ملک سے کوئی خطرہ نہیں لیکن شدت پسندی سے خطرہ ہے۔ اور شدت پسندی سے لڑنے کے لئے ریاست تیار نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں انتہا پسندی کی وجہ مدارس نہیں بلکہ ا سکولوں اور کالجز ہیں۔ مسئلہ دینی تعلیمات کا نہیں بلکہ اسکی تشریح کرنے والوں کا ہے۔ اسلام اعتدال اور امن کی تعلیمات دیتا ہے جو شخص سیرت رسولﷺ سمجھتا ہے وہ کیسے شدت پسند ہوسکتا ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ریاست کا کنٹرول ختم ہونے کی صورت میں جتھے قانون کو اپنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں۔ نکتہ نظر رکھنا ہرکسی کا حق ہے تاہم اسے زبردستی تھونپنا درست عمل نہیں ہے۔ریاست کی رٹ قائم کئے بغیر انتہاپسندی سے چھٹکارا ممکن نہیں ہے۔