تحریک انصاف کی سینیٹر سیف اللہ نیازی کے گھر پر ایف آئی اے کے چھاپے کی سخت مذمت۔ بابر اعوان کہتے ہیں چھاپہ ایسے نہیں مارا جاتا جیسے سینیٹر سیف اللہ نیازی کے گھر مارا گیا۔ ڈاکو اور قانون کے اہلکار کے کسی گھر میں آنے میں فرق ہونا چاہیئے۔ اعظم سواتی بولے سینیٹ کے ارکان کی توہین کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پر پی ٹی آئی رہنماؤں کی ہنگامی پریس کانفرنس سینیٹرسیف اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ میرے گھر کے باہر میرے ساتھ ایسا سلوک کیا گیا جیسے میں کوئی دہشتگرد ہوں۔ ایف آئی اے اہلکار گھر میں گھسے۔ بچوں کا بھی خیال نہیں کیا۔
بابر اعوان کا کہنا تھا کہ آئین کا آرٹیکل پچپن کے مطابق عورتوں اور بچوں کو گھر میں ہر طرح سے تحفظ ملنا چاہیئے۔ ضابطہ اخلاق کے مطابق سینیٹرسیف اللہ نیازی کے گھر پر چھاپے کے دوران مجسٹریٹ کو ساتھ ہونا چاہیئے تھا۔ ڈاکو اور قانون کے اہلکار کے کسی گھر میں داخلے میں فرق ہونا چاہیئے۔
سینیٹر اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ حکومت کے یہ ہتھکنڈے کبھی بھی عمران خان کے سپاہی کو پست نہیں کر سکتے۔ سینٹ کے ارکان کی توہین کسی صورت بھی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ہم یہ معاملہ سینٹ اجلاس میں بھی اٹھائیں گے۔
اس موقع پر سینیٹرفیصل جاوید کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تشدد کے خلاف آواز بلند کی۔ انسانی حقوق کی بات کرنے کے جرم میں ان کے خلاف دہشتگردی کا مقدمہ بنا دیا گیا ہے۔